مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ملک نے اسرائیلی رجیم کو ہتھیاروں کی فراہمی اور عسکری حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ اس معاملے میں امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے کہ جس کا اعلان کیا جائے۔
یاد رہے کہ واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کے جنگ زدہ فلسطینی علاقے میں انسانی امداد کی رسائی کے لیے جاری کردہ 30 دن کی ڈیڈ لائن کو نظر انداز کرنے کے باوجود یہ ملک قابض رجیم کو فوجی امداد کو برقرار رکھنے پر مصر ہے۔
جب کہ اس سے پہلے امریکی حکومت نے صیہونی رجیم کو متنبہ کیا تھا کہ اگر تل ابیب مطلوبہ ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہا تو وہ اس حمایت پر دوبارہ غور کرے گی۔ تاہم اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود امریکہ اس قاتل رجیم کو مہلک ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
البتہ ایسا کرنے سے، امریکہ اپنے ہی قوانین کو پامال کرے گا جو اسے "انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں" کا ارتکاب کرنے والے فریقوں کو فوجی امداد فراہم کرنے سے روکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ، اسرائیل کو سالانہ بنیادوں پر 3 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد فراہم کرے گا، جب کہ یہ ملک گزشتہ اکتوبر سے اب تک تل ابیب کو 17.9 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کی امداد بھیج چکا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ اسرائیلی سفاکانہ حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، جب کہ 103,400 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ